حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی کی مغل مسجد میں مقاومت اسلامی کے حامیوں کا عظیم الشان اجتماع ہوا، جس میں ہر عمر کے لوگوں نے شہید حسن نصراللہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مسجد کی عمارت "امریکہ مردہ باد" اور "اسرائیل مردہ باد" کے نعروں سے گونج اٹھی۔
ممبئی کی تاریخی مغل مسجد میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں عالمی اسلامی مقاومت کے حامیوں نے پرجوش نعرے لگاتے ہوئے شہید سید حسن نصراللہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پروگرام میں مومنین کے جم غفیر کے علاوہ علماء کرام، خطبائے کرام، نوحہ خواں حضرات اور دیگر معزز شخصیات موجود تھیں۔
تصاویر دیکھیں:
تقریب کا آغاز مولانا علی اصغر حیدری کی مختصر لیکن زوردار تقریر سے ہوا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ عراق میں پھنسے ہوئے ہندوستانی نرسوں کو داعش کے چنگل سے شہید سلیمانی نے چھڑایا تھا اور یہ ثابت کیا تھا کہ بے گناہوں کو ظالم کے چنگل سے نجات دلانا ہی شہید سلیمانی اور شہید نصر اللہ کا راستہ ہے۔
اس موقع پر مولانا محمد باقر رضا سعیدی نے کہا کہ 1857 میں جب ہندوستانی انگریزوں کے خلاف کھڑے ہوئے تھے، تو انہیں غدار کہا گیا۔ اس وقت "دہشت گرد" یا "آتنگوادی" جیسے الفاظ استعمال نہیں کیے گئے تھے۔ آج فلسطینی اپنی زمین واپس مانگتے ہیں تو انہیں دہشت گرد کہا جاتا ہے۔ نہ 1857 کے ہندوستانی غدار تھے اور نہ ہی آج کے فلسطینی دہشت گرد ہیں، وہ بھی اپنے وطن کے لیے لڑ رہے تھے اور یہ بھی۔
مسجد ایرانیان کے امام جماعت مولانا نجیب الحسن نے حزب اللہ کے لیے نظم پیش کر کے شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اسکے بعد مولانا حسین مہدی حسینی نے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور محور مقاومت نے امریکہ اور اسرائیل کے دعوؤں کی حقیقت بے نقاب کر دی ہے۔ انہوں نے نام نہاد اسلامی ممالک کی مذمت کرتے ہوئے امریکہ، اسرائیل، اور سعودی عرب کے خلاف نعرے بھی لگوائے۔
آخری تقریر مولانا حسنین کراروی کی تھی، جنہوں نے کہا کہ ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہماری امید اللہ سے وابستہ ہے اور اللہ کی مدد کبھی کمزور نہیں ہوتی۔ دشمن چاہے کتنی بھی کوشش کر لیں، اللہ کی جماعت کو ختم نہیں کیا جا سکتا، بلکہ وہ غالب آ کر رہے گی۔
پروگرام کے دوران شہید حسن نصراللہ کی تصویر بھی حاضرین میں تقسیم کی گئی اور پروگرام کے اختتام پر لوگوں نے نعرے لگاتے ہوئے یہ تصویریں بلند کیں۔